Add Poetry

الجھ رہے تھے ہم لوگ سلجھ رہے تھے

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Huston

الجھ رہے تھے ہم لوگ سلجھ رہے تھے
الجھنیں تو جا بجا ہم بوسیدہ ڈگر پے چل رہے تھے

دور پہ دور چل رہے تھے جام چھلک رہے تھے
لوگ یوں مے کے پیالے الٹ رہے تھے

جانے کن راہوں کی جانب ہم پلٹ رہے تھے
بانٹتے بانپتے غم خود سے ہم بچھڑ رہے تھے

کر رہے تھے تحقیق لوگ نئ کہاوتیں لکھ رہے تھے
دور جدید میں بھی ہم افسانوی کہانیاں پڑھ رہے تھے
 

Rate it:
Views: 1237
01 Jun, 2021
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets