اہل یہود کو نکلے تھے ہم اپنی طاقت دکھانے
اپنوں کا ہی لہو چاٹنے لگ گئی زبانیں
زندہ باد، مردہ باد کے نعروں کے درمیاں
اپنا ہی جلایا گھر اور اپنی ہی دکانیں
سینہ سپر تھے لوگ کوتوالوں کے روبرو
آپس ہی میں جنگ ہو گئی شروع
شیطان ہنس رہا تھا ہر سمت دیکھ کر
خوش تھا مسلماں، مسلمان پر پتھر پھینک کر
ہے یہ مقام سر جوڑ کر سوچنے کا
کھو دیا ہم نے موقع کافروں کا منہ نوچنے کا
ابلیس کے چند پیروکار شامل تھے ہم میں
پہچان نہ سکے سب عاشق تھے غم میں
ایک ہی صف میں اب کیوں نہیں کھڑے ہوتے محمود و ایاز
کیا ہم بندے نہیں یا نہیں کوئی ہم میں بندہ نواز
شمعِ رسالت پر نثار ہونیوالے پروانے کم نہیں
وہ مسلماں ہی نہیں جس کی آنکھ نم نہیں
ہم اہل ایماں ہیں ہمارا یہ یقین ہے
الحمدللہ ہمارے ہر گھر میں علم الدین ہے
اپنے نبی کی شان و حرمت کیلئے
تیار ہیں ہم اصحاب رسول کی سنت کیلئے
سن لو کان کھول کر اے یہودونصاریٰ
جہنم لکھا جا چکا ہے مقدر تمہارا