Add Poetry

الوداع کہنے کو دل نہیں مانتا

Poet: Roshni By: Roshni, Islamabad

پہلے دن ملے تھے انجان تھے جو
آج ایک دوسرے کی جان ہو گئے
کبھی سوچتے تھے چار لیکچر گزریں گے کیسے
نہ جانے کب یہاں دو سال پورے ہوگئے
سکھ، دکھ ،اچھا ،برا سب منا رہے تھےساتھ
کلاس میں سبھی کے ساتھ کرتے تھے ہنسیو مذاق
لڑتے تھے جھگڑتے تھے دن یوں کٹتے تھے
لیکچر سے بھاگ بھاگ کر کیفے میں ملتے تھے
آج سوچتے ہیں کیوں اتنے دن گزر گئے
کچھ سیکھنے کی دوڑ میں اتنا آگے نکل گئے
جب آئے تھے کچھ بھی نہیں تھا ہمارے ہاتھ
جاتے جاتے یادوں کی بارات لے کے جائیں گے
یہ ہے وہ گھڑی جسے جدائی کہتے ہیں سبھی
پر الوداع کہنے کو دل نہیں مانتا ،پر الوداع کہنے کو دل نہیں مانتا

Rate it:
Views: 3023
18 Oct, 2019
Related Tags on Friendship Poetry
Load More Tags
More Friendship Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets