الٰہی تو ہی خالقِ دو جہاں
الٰہی تو ہی رازقِ دو جہاں
الٰہی ہمارا تو معبود ہے
الٰہی ہمارا تو مقصود ہے
الٰہی تو داتا ہے مخلوق کا
تو ہی تو سہارا ہے مخلوق کا
تو مردہ کو زندہ ہی کردے کبھی
تو زندہ کو مردہ بھی کردے کبھی
تو آتش کو گلزار کردے کبھی
تو رحمت کی بوچھار کردے کبھی
پکارا کبھی کوئی مضطر نے جب
سنی تو نے فریاد اس کی ہی تب
تیرے درد میں مبتلا جو ہوا
تو نہ پوچھئے اس کو کیاکیا ملا
الٰہی تیرا آسرا چاہیئے
سوا تیرے سب سے جدا چاہیئے
تیرے در کے سب ہیں بھکاری یہاں
بھریں در سے تیرے سبھی جھولیاں
کرم کردے اپنا تو مولٰی میرے
یہی التجا بس ہماری رہے