میں نے کہا میرے پاس چلے آؤ آخری بار کہتے ہیں
اس نے کہا آپ تو کہتے تھے ہم آپ کے دل میں رہتے ہیں
میں نے کہا کیا ہوتا ہے جب کوئی کسی سے پیار کرتا ہے
اس نے کہا پھر وہ ہر پل محبوب کے فون کا انتظار کرتا ہے
میں نے کہا اس کا کیا حشر ہوتا ہے جو سب کے ناز اٹھاتا ہے
اس نے کہا ایسے بدھو کو ہر کوئی انتظار کراتا ہے
میں نے کہا تھک گیا ہوں تیرے فون کا انتظار کرتے کرتے
اس نے کہا تیرے جیسے عاشق اسی طرح جیتے ہیں مرتے مرتے
میں نے کہا آج ذرا انتظار کی لذت سے آشنا کرتے جائیے گا
اس نے کہا آج کے بعد میرے گھر کا فون نمبر نا ملائیے گا