انسان
Poet: Ghalib By: Sadat, abudhabi
بہت عرصے بعد آج اس کو بھرپور دیکھا ہے
مت پوچھو اس کا کیا کیا روپ دیکھا ہے
بند کر دیا یہ کہہ کے سانپوں کو سپیروں نے
انسان ہی کافی ہے انسان کو ڈسنے کے لیے
More Mirza Ghalib Poetry

بہت عرصے بعد آج اس کو بھرپور دیکھا ہے
مت پوچھو اس کا کیا کیا روپ دیکھا ہے
بند کر دیا یہ کہہ کے سانپوں کو سپیروں نے
انسان ہی کافی ہے انسان کو ڈسنے کے لیے