انصاف ظالموں کی حمایت میں جائے گا
یہ حال ہے تو کون عدالت میں جائے گا
دستار نوچ ناچ کے احباب لے اڑے
سر بچ گیا ہے یہ بھی شرافت میں جائے گا
دوزخ کے انتظام میں الجھا ہے رات دن
دعویٰ یہ کر رہا ہے کہ جنت میں جائے گا
واقف ہے خوب قسمت کے فن سے یہ آدمی
یہ آدمی ضرور سیاست میں جائے گا