اُس نے لُوٹنا، اِس کو ہے کھانا
سیاست کا عجب ہے یہ فسانہ
اُس کی چور بازاری گرم ہے
اِس نے اپنے گُن ہر اِک کو گانا
لاٹھی والا بھی حیران پریشان
اُسے پکڑوں تو اِس نے بھاگ جانا
عوام الناس بھی ہے ڈھیٹ اتنی
ہے آزمائے کو پھر سے آزمانا
کہاں سے آ گئے ہو خان صاحب
بڑا مشکل ہے تبدیلی کو لانا