صد شکر قلب کو بخشی جو جِلا
میرے جذبہِ احساس کو اُجاگر کر کے
ایک زرہ تھا میں خاک میں پنہاں لیکن
نظرِ کرم نے تیری ،آج اس قابل ہے کیا
میرے اندازِ اطاعت میں وہ اطوار نہیں
دن رات بھی کرتا رہوں گر تیری ثناء
لاکھ سجدے کروں خندہ جبیں رکھ کر بھی
نہ کرسکوگا تیری عبادت کا حق ادا