گنبدِ خضرٰی سے ہٹتی ہی نہیں نظریں میری اس قدر روشن حسیں دیکھا کہاں تھا آئینہ لے گئے جبریل و اسرافیل جب معراج پر آپ کے قدموں نے بخشا منتی کو مرتبہ