یہ انسان اب ڈھونڈتا پھر رہا ہےہر طرف ہی دربدر کہاں ایسی جگہ کوئی جہاں محفوظ اسکی جان ہے کردیا پیدا مسئلہ اک اقلیت نےدو اکثریت کو لڑا کر زمیں پر ناپید ہوتا جا رہا ہے جو وہ امن وامان ہے