Add Poetry

اک بندہ ء درویش سبھی کچھ سکھا گیا

Poet: سید نذیر کاظمی By: Syed Nazeer Kazmi, Al Ain, Abu Dhabi
Ik Bandah Hamza Darwaish Sabhi Kuch Sikha Gaya

من حیثء قوم کچھ بھی ہو، سنی ہو یا شعیہ
ملت کے پاسباں کو نہ کچھ اس سے واسطہ

میرا علم بلند ہے یا مرتبہ تیرا
کہیں اس مباحثے میں نہ ہو بندگی قضا

زیتون کا ہو تیل یا سرسوں کا ہو نچوڑ
دیتا ھے روشنی فقط جلتا ہوا دیا

وہ نعرہءحق جسے رکھنا ہے سر بلند
جس کے لیے سجا تھا وہ میدانءکربلا

ملت کے دشمنوں کو ھے یہ دیکھنا مقصود
ھم ساتھ ساتھ ہوں مگر دل ہوں جدا جدا

اقبال کا طریق یا مسلک جناح کا
کیا جان کر کرینگے اگر گھر اجڑ گیا

ایمان و اتحاد اور تنظیم کا سبق
اک بندہ ء درویش سبھی کچھ سکھا گیا

شاخ ء شجر پنپ نہ سکے گی کبھی جسے
مالی نے کسی اور شجر کے سجا دیا

Rate it:
Views: 3600
10 May, 2014
Related Tags on Allama Iqbal Poetry
Load More Tags
More Allama Iqbal Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets