دیکھی اک اتنی حسیں صورت
یہ صورت تو مجھے مہتاب لگتی ہے
ماری انہوں نے اک چھڑی مجھے
یہ چھڑی اس سوال کا جواب لگتی ہے
مانگ لی پھر معافی مجھ سے
یہ حقیقت اک خواب لگتی ہے
پھر کاٹا میٹھی چھری سے مجھے
یہ حسینہ تومجھے قصاب لگتی ہے
کر کے زخمی دی اک پٹی مجھے
یہ پٹی تومجھے پھٹی جراب لگتی ہے
کی تھی محبت دل کا خانہ آباد کرنے کے لیے
یہ حسینہ تو مجھے خانہ خراب لگتی ہے