اک دوست تلاش میں
گھومتے رہے نگر نگر
زیست کے لق و دق صحرا میں
دوست نہ ہم کو آیا نظر
پھوٹا آبلہ پاؤں میں
اور پتھرا گئی یہ نظر
جانے بات بنا کہے جو
میرا دل ہو جس کا گھر
بعد از مسافت صدیوں کی
کاٹ کے میری سوچوں کے پر
آئی اک سرگوشی کان میں
کیوں ڈھونڈا تم نے نگر نگر
کیسے آتا میں نظر
جانوں بات بنا کہے میں
تیرا دل ہی تو ہے میرا گھر
سن کے یہ مانوس آواز
پھر یہ جانا میں نے راز
اللہ ہی ہے میرا دوست
اللہ ہی ہے میرا ہمراز