اک ذرا سی بات پر وہ مجھ پہ برہم ہو گئے

Poet: Fazlul Hasan By: F.H.SIDDIQUI, Lucknow

 اک ذرا سی بات پر وہ مجھ پہ برہم ہو گئے
چھو کے گیسو کہہ دیا میں نے بڑے خم ہو گئے

وعدہ جلوہ گری اب تک نہ پورا ہو سکا
کتنی عیدیں ہو گئیں کتنے محرم ہو گئے

عشق کے میداں میں کیا ہے ہم نحیفوں کی بساط
کیسے کیسے پہلواں دیکھو چونگم ہو گئے

مل گئے اس کی گلی کے موڑ پر کل کچھ رقیب
پشت عاشق پر دھماکے دھم دھما دھم ہو گئے

خصلت جوں اے حسن تم میں یہ کب سے آ گئی
کیا ہوا کیونکر اسیر زلف پر خم ہو گئے

Rate it:
Views: 591
18 Apr, 2011