یہ لڑائی آپس کی نہیں، ماجرا ہے کچھ اور
کہ جل رہے ہیں کراچی، پشاور اور لاھور
خودکش ہوں دھماکے یا ڈرون کے ہوں بم
مرتے تو اپنے ہی ہیں، پنڈی ہو یا باجوڑ
جان لے یہ اچھی طرح گر ہے کوئی دشمن
اس ملک کے ہیں رکھوالے ، سترہ کروڑ
ہم اپنی شرافت کے اور دین کے ہیں پابند
سن لیں ہمارے دشمن، ہم نھیں ہیں کمزور
ماضی کی طرح پھر سے دیکھے گی یہ دنیا
ہم ہی سنبھالیں گے زمانے کی باگ دوڑ
بس ایک التجا ہے میری، گر ہے تو مسلمان
تھام لے دین کی رسی، سنتوں کو نہ چھوڑ