Add Poetry

اگر ہوں گویا تو پھر بے تکان بولتے ہیں

Poet: آفتاب By: آفتاب, Gujranwala

اگر ہوں گویا تو پھر بے تکان بولتے ہیں
مگر یہ لوگ لہو کی زبان بولتے ہیں

زمیں جو پاؤں کے نیچے ہے اس کا مالک ہوں
پہ میرے نام پہ کتنے لگان بولتے ہیں

چھپا نہ قتل مرا احتیاط کے با وصف
جو اس نے چھوڑے نہیں وہ نشان بولتے ہیں

زمیں پہ جب کوئی مظلوم آہ بھرتا ہے
ستارے ٹوٹتے ہیں آسمان بولتے ہیں

چھپائے چھپتے نہیں حادثے جو گزرے ہوں
مکین چپ ہوں تو احمدؔ مکان بولتے ہیں

Rate it:
Views: 19
31 Jul, 2025
More Ahmad Husain Mujahid Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets