پیروکاران علی یوں تو ایشن ہے
مگر صرف انجمن پنجتن خپلو کا یہ مشن ہے
قوم کی علم کی پیاس بجھانے کے لئے
کردیا وقف خود کو ان نوجوانوں نے
ارد گرد اور بھی انجمنیں ہیں سرگرداں
مگر ان کا مشن بالکل ہی الگ ہے
ان لوگوں کا مشن کیا ہے یہ مجھ سے بہتر آپ جانیں
میں اگر کچھ عرض کروں توبہتوں کو شکایت ہوگی
میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ
کتنے مومن جواس پیغام کو سمجھے ہیں زیادہ
میں مسلماں کہلاتا ہوں مگر میں اندر سے مسلماں کہاں ہوں
اگر میں مسلماں ہوں تو آج میرا پڑوسی مجھ سے بیزار کیوں ہے
میری جان میرا مال اور میری آبرو ہیں ہر وقت خطرے میں
اگر یہی اسلامی،فلاحی اور جمہوری ریاست ہے توفاشزم کیا ہے
غربت جہالت کی ماں ہے اور جہالت تمام برائیوں کی ماں
اگر چاہتے ہو ان سے چھٹکارا تو علم و ہنر سے کر خود کو آراستہ
ارد گرد غنڈہ گردی،بدمعاشی سگریٹ،گٹکا عام ہے
ہر طرف غنڈہ کلچر،بھتہ کلچر،کشکول کلچرکاراج ہے
ان سے بچا کا خود کو رکھنا کسی معجزہ سے کم نہیں
یہ مولا کی شان ہے اور سچے مومن کی پہچان ہے
سچا مومن صرف وہی ہے جس کا قدم کبھی نہ لڑکھڑائے
پہلے خود کو اسلام کے سانچے میں ڈھالے پھر اوروں کو بھی ڈھالے