جب اگلے سال یہ وقت آ رہا ہو گا
یہ کون جانتا ہے کہ وہ کس جگہ ہو گا
یہی جگہ جہاں پہ آج مل کے بیٹھے ہیں
یہاں پہ خدا جانے کل کو کیا ہو گا
یہ مہکتے ہوئے پل دھواں دھواں ہونگے
یہی چمکتا ہوا دن بجھا بجھا ہو گا
لہو رلائے گا یہ دھوپ چھاؤں کا منظر
جس سمت بھی دیکھو گے جھٹپٹا ہو گا
بچھڑنے والے تجھے دیکھ دیکھ سوچتا ہوں
تو پھر ملے گا تو کتنا بدل گیا ہو گا