میرا شوہر مجھے ہر وقت ستاتا ہے بہت
باتیں کر کر کے میرا مغز وہ کھاتا ہے بہت
جب بھی سنتا ہے کسی فلم کے گانے ظالم
سیٹیاں مار کے گانے وہ سناتا ہے بہت
ایک پیسہ بھی کماتا نہیں ہے ہڈ حرام
پھر بھی طعنوں سے میرے دل کو جلاتا ہے بہت
دانت پیلے ہیں اور رنگ بھی کالا کالا
آ کے غصے میں میری توبہ چلاتا ہے بہت
ایسے شوہر سے تو اچھا تھا کنواری رہتی
مجھ پہ دن رات نئے ظلم یہ ڈھاتا ہے بہت
بیل لگتا ہے بڑا موٹا ہے اور گنجا ہے
پھر بھی بالوں کو ہر اک وقت بناتا ہے بہت