اس کی محبت میں قسمت آزما کےدیکھتےہیں
ایک بارروٹھی ہمسائی کو مناکےدیکھتےہیں
سبھی کہتےہیں منہ کھولےتو گالیاں بکتی ہے
ہم بھی دور چار گالیاں کھا کےدیکھتے ہیں
سنا ہے چڑیا گر میں رش کم ہوتا جارہا ہے
کچھ دن پڑوسن کو وہاں بٹھا کےدیکھتےہیں
سنا ہےاصغر کےدل کی چوری ہوتی رہتی ہے
ہمساہی کا پتلہ وہاں ہم لگا کےدیکھتےہیں
یہ اصغرکو کیوں چھپ چھپ کےدیکھتی ہے
اسے کسی ماہرنفسیات کو دکھاکہ دیکھتےہیں