کیوں نا ایک غزل کسی کے نام ہو جائے شاید اس طرح اپنی شہرت سرعام ہو جائے ایسے عاشق کو کسی سے عشق نھیں کرنا چاہیے جو پہلے پیار میں ہی ناکام ہو جائے اپنا تو یہ انداز مشہور ہے لوگوں میں بات کسی سے کروں اور کسی کو سلام ہو جائے