Add Poetry

ایک قطرہ اشک کا چھلکا تو دریا کر دیا

Poet: Adil Mansuri By: nusrat, khi
Aik Qatra Asshk Ka Chilka To Darya Kardya

ایک قطرہ اشک کا چھلکا تو دریا کر دیا
ایک مشت خاک جو بکھری تو صحرا کر دیا

میرے ٹوٹے حوصلے کے پر نکلتے دیکھ کر
اس نے دیواروں کو اپنی اور اونچا کر دیا

واردات قلب لکھی ہم نے فرضی نام سے
اور ہاتھوں ہاتھ اس کو خود ہی لے جا کر دیا

اس کی ناراضی کا سورج جب سوا نیزے پہ تھا
اپنے حرف عجز ہی نے سر پہ سایہ کر دیا

دنیا بھر کی خاک کوئی چھانتا پھرتا ہے اب
آپ نے در سے اٹھا کر کیسا رسوا کر دیا

اب نہ کوئی خوف دل میں اور نہ آنکھوں میں امید
تو نے مرگ ناگہاں بیمار اچھا کر دیا

بھول جا یہ کل ترے نقش قدم تھے چاند پر
دیکھ ان ہاتھوں کو کس نے آج کاسہ کر دیا

ہم تو کہنے جا رہے تھے ہمزہ یے والسلام
بیچ میں اس نے اچانک نون غنہ کر دیا

ہم کو گالی کے لیے بھی لب ہلا سکتے نہیں
غیر کو بوسہ دیا تو منہ سے دکھلا کر دیا

تیرگی کی بھی کوئی حد ہوتی ہے آخر میاں
سرخ پرچم کو جلا کر ہی اجالا کر دیا

بزم میں اہل سخن تقطیع فرماتے رہے
اور ہم نے اپنے دل کا بوجھ ہلکا کر دیا

جانے کس کے منتظر بیٹھے ہیں جھاڑو پھیر کر
دل سے ہر خواہش کو عادلؔ ہم نے چلتا کر دیا

Rate it:
Views: 1000
11 Nov, 2016
Related Tags on Adil Mansuri Poetry
Load More Tags
More Adil Mansuri Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets