Add Poetry

اے دوست درد دل کا مداوا کیا نہ جائے

Poet: حمید جالندھری By: Rabi, Islamabad

اے دوست درد دل کا مداوا کیا نہ جائے
وعدہ اگر کیا ہے تو ایفا کیا نہ جائے

آنے لگے ہیں وہ بھی عیادت کے واسطے
اے چارہ گر مریض کو اچھا کیا نہ جائے

مجبوریوں کے راز نہ کھل جائیں بعد مرگ
قاتل ہمارے قتل کا چرچا کیا نہ جائے

آئے گی اپنے لب پہ تو ہوگی پرائی بات
لازم ہے راز دل کبھی افشا کیا نہ جائے

وہ خود ہی جان لیں گے مرے دل کا مدعا
بہتر یہی ہے عرض تمنا کیا نہ جائے

Rate it:
Views: 2199
11 Sep, 2021
Related Tags on Friendship Poetry
Load More Tags
More Friendship Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets