Add Poetry

اے زندگی تجھے ہی جی رہا ہوں بس

Poet: Syed Ali Abbas Kazmi By: Syed Ali Abbas Kazmi , Sahiwal

اے زندگی تجھے ہی جی رہا ہوں بس
تیرے لمہوں کا ہے حساب درپیش

آنکھوں کے رستے آ دل میں سمو گئی
تیری یادوں کا ہے اضطراب درپیش

سوچ میں سینچ کر کھینچنا چاہا جب
تیری خشبوؤں کی ہے شراب درپیش

منِ التجا نے چاہا کہ تجھے دیکھے
تیری راہوں کی ہے گرداب درپیش

گر سامنے تُو آئے دلِ مضطرب کے
تیری نظروں کا ہے سراب درپیش

کچھ کہوں کہ من کی پیاس بُجھے
تیرے ہونٹھوں کا ہے جواب درپیش

باتِ من کہہ دوں کہ لب سِل گئے
تیری بے تابیوں کا ہے عذاب درپیش

چُپ رہا اگر تو تُو دیکھنا ساک
تیرے لفظوں کا ہے انکلاب درپیش

Rate it:
Views: 3627
22 Jun, 2020
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets