اے عمرِ رواں آہستہ چل
کچھ وقت مزید جینا ہے
دوستوں کے سنگ رہنا ہے
تم کو بھی کیا جلدی ہے
جانے کی کیوں بےصبری ہے
ابھی تو جینا سیکھا ہے
خوابوں میں رہنا سیکھا ہے
تعبیر خواب کی کرنی ہے
زندگی مزید جینی ہے
اے عمرِ رواں آہستہ چل
اے عمرِ رواں آہستہ چل