اے لقمہ تر کھانے والو سنو
اے فاقہ مستوں پہ ہسنے والو سنو
اے موقع پرستو ، اور بے ضمیرو
خوشامد میں حد سے گزر جانے والو سنو
تمھارے رتبے سے ڈر کر میں چپ رہوں گا
تم نے سمجھا تمھارے قصیدے لکھوں گا
جو تمھارے کانوں کو اچھا لگے ہے
وہی کچھ کہوں گا
ایسا ممکن نہیں
تم غلط ہو ، توغلط ہی کہوں گا
ظلم کی داستان کو ظلم ہی لکھوں گا
تمہاری حقیقت بتاؤں گا سب کو
جو دیکھا ہے میں نے دکھاؤں گا سب کو
مجھ سے چھینا ہے تم نے میرا کل بھی
تم نے روندھا ہے ہے پاؤں تلے عدل بھی
تم نے یہ ہی کیا
تم سے یہ ہی ہوا
کہ
جس قافلے کی ملی رہبری
اسی قافلے سے ہے کی رہزنی