اے ماہِ رمضان آہستہ چل
ابھی کافی قرض چکانا ہے
اللہ کو کرنا ہے راضی
اور گناہوں کو بخشوانا ہے
کچھ خواب ہیں جن کو دکھنا ہے
اور تعبیروں کو پانا ہے
کچھ لوگ ہیں اجڑے دل والے
ان دلوں میں پیار بسانا ہے
کچھ توبہ کرنی باقی ہے
اور رب کو ہمیں منانا ہے
جنت کا کرنا ہے سودا
دوزخ سے خود کو بچانا ہے
اے ماہ رمضان آہستہ چل
ابھی کافی قرض چکانا ہے