ہر کل میں تو موجود بھی ہر کل سے تو یکسر جدا
ہر کلی کلی تیرا حسن ہے ہر گلی گلی ہے تیری ضیاء
اے میرے خدا اے میرے خدا
مہر و ماہ ستارے و کہکشاں ہو کلی شجر یا ہو گلستاں
تہہ بحر ہو کہ ہو کوہ ستاں تیرا زکر ملتا ہے جا بجا
اے میرے خدا اے میرے خدا
یہ جو بر پہ کیڑے ہیں رینگتے وہ جو پتھروں میں مکین ہیں
ہیں جو پانیوں میں چھپے ہوئے ان سب کو دیتا ہے تو غذا
اے میرے خدا اے میرے خدا
میرا علم میری بساط کیا میرا جسم کیا میری زات کیا
کروں حمد میری اوقات کیا یہ زریں پہ ہے تیری خاص عطا
اے میرے خدا اے میرے خدا