Add Poetry

اے پاک سرزمیں تجھے سلام

Poet: saiyaan_sham By: saiyaan-sham, rawalpindi

چلو آج سب مل کر عہد کرتے ہیں
خود کو وطن کے لیے وقف کرتے ہیں
اپنی اس پاک سرزمیں کو
ہم پھر سے پاک کرتے ہیں
آنے والی چودا اگست تک
ہم اک نئ قیادت کرتے ہیں
اپنی زمیں پر خود سے محنت کرتے ہیں
ہم قائدملت بنتے ہیں
اقبال کے سپنے کو
قائد کی محنت کو
ہم ان کے ڈھنگ سے سجاتے ہیں
اپنے جانبازوں کی شہادت کو
ہم مل کر سلام کرتے ہیں
اس زمیں میں ہم اپنی ماں کی صورت تکتے ہیں
ہم بجھتے اپنے چاغوں کو
اپنے خون سے روشن کرتے ہیں
وطن کے ہر زرے میں ہم
سیپ کے موتی پروتے ہیں
تسبح کے ہر دانے پر ہم الله سے
اسکی سلامتی کی دعائیں کرتے ہیں

اے میرے الله ہم تجھ سے مدد چاہتے ہیں۔تیرا کرم چاہتے ہیں۔تیری نظر چاہتے ہیں
ہمارے اس وطن کو تو سلامت رکھنا۔دوشمن کا ہر داؤ ناکام کر دینا۔۔ امین
دوشمن کے ہر داؤ کو ہم ہرا دینگے
اس وطن پر اپنی جان بھی لگا دینگے

Rate it:
Views: 2433
11 Aug, 2012
Related Tags on Occassional / Events Poetry
Load More Tags
More Occassional / Events Poetry
غالب و اقبال ہوں نہ رُوحِ میر غالب و اقبال ہوں نہ رُوحِ میر
تذکرہ اجداد کا ہے نا گزیر
بھُول سکتا ہوں نوشہرہ کس طرح
جس کی مِٹّی سے اُٹھا میرا خمیر
پکّی اینٹوں سے بنی گلیوں کی شان
آج تک ہوں اسکی یادوں کا اسیر
دُور دُور تک لہلہاتے کھیت تھے
آہ وہ نظّارہ ہائے دلپذیر
میرے گھر کا نقشہ تھا کچھ اس طرح
چند کمرے صحن میں منظر پذیر
صحن میں بیت الخلا تھی اک طرف
اور اک برآمدہ بیٹھک نظیر
صحن میں آرام کُرسی بھی تھی ایک
بیٹھتے تھے جس پہ مجلس کے امیر
پیڑ تھا بیری کا بھی اک وسط میں
چار پائیوں کا بھی تھا جمِّ غفیر
حُقّے کی نَے پر ہزاروں تبصرے
بے نوا و دلربا میر و وزیر
گھومتا رہتا بچارا بے زباں
ایک حُقّہ اور سب برناؤ پیر
اس طرف ہمسائے میں ماسی چراغ
جبکہ ان کی پشت پہ ماسی وزیر
سامنے والا مکاں پھپھو کا تھا
جن کے گھر منسوب تھیں آپا نذیر
چند قدموں پر عظیم اور حفیظ تھے
دونوں بھائی با وقار و با ضمیر
شان سے رہتے تھے سارے رشتے دار
لٹکا رہتا تھا کماں کے ساتھ تیر
ایک دوجے کے لئے دیتے تھے جان
سارے شیر و شکر تھے سب با ضمیر
ریل پیل دولت کی تھی گاؤں میں خوب
تھوڑے گھر مزدور تھے باقی امیر
کھا گئی اس کو کسی حاسد کی آنکھ
ہو گیا میرا نوشہرہ لیر و لیر
چھوڑنے آئے تھے قبرستان تک
رو رہے تھے سب حقیر و بے نظیر
مَیں مرا بھائی مری ہمشیرہ اور
ابّا جی مرحوم اور رخشِ صغیر
کاش آ جائے کسی کو اب بھی رحم
کر دے پھر آباد میرا کاشمیر
آ گیا جب وقت کا کیدو امید
ہو گئے منظر سے غائب رانجھا ہیر
 
امید خواجہ
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets