Add Poetry

بارش تھی اور ابر تھا دریا تھا اور بس

Poet: Seema Ghazal By: zainab, khi
Barish Thi Aur Abr Tha Darya Tha Aur Bas

بارش تھی اور ابر تھا دریا تھا اور بس
جاگی تو میرے سامنے صحرا تھا اور بس

آیا ہی تھا خیال کہ پھر دھوپ ڈھل گئی
بادل تمہاری یاد کا برسا تھا اور بس

ایسا بھی انتظار نہیں تھا کہ مر گئے
ہاں اک دیا دریچے میں رکھا تھا اور بس

تم تھے نہ کوئی اور تھا آہٹ نہ کوئی چاپ
میں تھی اداس دھوپ تھی رستہ تھا اور بس

یوں تو پڑے رہے مرے پیروں میں ماہ و سال
مٹھی میں میری ایک ہی لمحہ تھا اور بس

Rate it:
Views: 1415
18 Sep, 2019
More Seema Ghazal Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets