دھوم مچاتی رہتی ہے بارش کچھ کچھ کہتی ہے
گیت سناتی رہتی ہے بارش کچھ کچھ کہتی ہے
سندر خواب دکھاتی ہے جب بھی چھت پر جاتی ہوں
مانگ سجاتی رہتی ہے بارش کچھ کچھ کہتی ہے
کیا میں کوئی بچی ہوں کہتی ہے میں اچھی ہوں
ناز اٹھاتی رہتی ہے بارش کچھ کچھ کہتی ہے
میرے بدن سے مس ہو کر جذبوں سے بے بس ہو کر
ساز بجاتی رہتی ہے بارش کچھ کچھ کہتی ہے
ٹھنڈے ٹھنڈے پانی سے بوندوں کی من مانی سے
آگ لگاتی رہتی ہے بارش کچھ کچھ کہتی ہے
میرے لبوں پر ہے یہ دعاؔ ساتھ مرے ہو میرا پیا
جوت جگاتی رہتی ہے بارش کچھ کچھ کہتی ہے