بارش کی برستی بوندوں نے
جب دستک دی دروازے پر
محسوس ہوا ۔۔ تم آۓ ہو
انداز تمھارے جیسا تھا
ہوا کے ہلکے جھونکے کی
جب آہٹ پائی کھڑکی پر
محسوس ہوا ۔۔ تم گزرے ہو
احساس تمھارے جیسا تھا
میں نے جو گرتی بوندوں کو
جب روکنا چاہا ہاتھوں پر
اک سرد سا پھر احساس ہوا
وہ لمس تمھارے جیسا تھا
تنہا میں چلا جب بارش میں
تب اک جھونکے نے ساتھ دیا
میں سمجھا تم ہو ساتھ میرے
وہ ساتھ تمھارے جیسا تھا
پھر رک سی گئی وہ بارش بھی
باقی نہ رہی اک آہٹ بھی
میں سمجھا مجھے تم چھوڑ گۓ
انداز تمھارے جیسا تھ