Add Poetry

بارش ہوگی تو بارش میں دونوں مل کر بھیگیں گے

Poet: غیاث متین By: Zaid, Peshawar

بارش ہوگی تو بارش میں دونوں مل کر بھیگیں گے
ریت پہ ایک مسافر کا گھر اور سمندر بھیگیں گے

اچھا میں ہارا تم جیتے آگے کی اک بات سنو
اب کے برس جب بارش ہوگی سوچ سمجھ کر بھیگیں گے

دھوپ کا اک ٹکڑا کیوں میرے سر پر سایہ کرتا ہے
کیا مجھ کو منظر سے ہٹا کر سارے منظر بھیگیں گے

کاغذ کی اک کشتی لے کر بارش میں کیوں نکلے ہو
بھولے بسرے بچپن کی یادوں کے پیکر بھیگیں گے

اچھے لوگوں کی بستی میں تم کیوں رہنے آئے ہو
یاں ہونٹوں پر پھول کھلیں گے خون میں خنجر بھیگیں گے

اس دن کی جب بارش ہوگی کون بچے گا ہم سفرو
پھول پرند چراغ جزیرے کنکر پتھر بھیگیں گے

اک فانوس ہے جس میں اپنی روح متینؔ سلگتی ہے
بھیگنا جب ٹھہرا تو اسی فانوس کے اندر بھیگیں گے

Rate it:
Views: 679
14 Jul, 2021
Related Tags on Rain/Barish Poetry
Load More Tags
More Rain/Barish Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets