میرے یار کی کنجوسی کی انتہا تو دیکھو ملک شیک بنانے کو تیار کھڑا ہے بجلی کو بچانے کا منصوبہ ہے ذہن میں زلزلے کی آمد کے لیے بے قرار کھڑا ہے