Add Poetry

بجھائیں آگ نفرت کی تقاضا وقت کا یہ ہے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

بجھائیں آگ نفرت کی تقاضا وقت کا یہ ہے
رکے ظلمت کی بھی آندھی تقاضا وقت کا یہ ہے

چمن کی آبیاری ہو یہی کوشش رہے ہر دم
چمن کی شان ہو بڑھتی تقاضا وقت کا یہ ہے

گلوں کی بھی تو ہو چاہت نہ کانٹوں سے بھی ہو نفرت
چمن کی ہو ہر شے پیاری تقاضا وقت کا یہ ہے

نظر ہو اپنی منزل پر قدم بڑھتے چلے جائیں
رہیں پختہ ارادے بھی تقاضا وقت کا یہ ہے

جو ہو مشکل کبھی در پیش تو ہمت نہیں ہاریں
خدا پر ہو نظر اپنی تقاضا وقت کا یہ ہے

کسی کی صحبتِ بد ہو اجیرن زندگی بھی ہو
رہے صحبت بھی تو اچھی تقاضا وقت کا یہ ہے

کبھی نہ اثر کے دل میں کسی شے کا تأثر ہو
تو ہوگی نصرتِ غیبی تقاضا وقت کا یہ ہے

Rate it:
Views: 275
17 Nov, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets