زندگی بس اک سزا ہی تو ہے تیرے عشق کی کچھ دوا تو کیجئے خواری ہےتیرے عشق کی جل رہا ہوں آگ میں اپنی چراغِ شب کی طرح اب کیوں احساسِ ندا مت یہ ہے تیرے عشق کی ڈھنڈتی پھرتی ہے قسمت کیوں تجھے میخانے میں بس طہارت شرطِ اول تو ہے تیرے عشق کی