قدرت کے حسیں نظارے دکھائی دیتے ہیں بس کی چھت پر ہواؤں کے خوبصورت ترانے سنائی دیتے ہیں بس کی چھت پر شوق ہمیں بھی تھا بچپن سے عمار ، جب بیٹھے تو معلوم پڑا فرشتے موت کے دکھائی دیتے ہیں بس کی چھت پر