سارے مداری پھر ہاتھوں میں ڈگڈگی لے کر اترے ہیں ایک بار پھر شہر کے میدانوں میں لوگ پھر سے ناچ رہے ہیں ان کے اشاروں پر تماشہ پھر سے لگنے کو ہے شہر کے ایوانوں میں