Add Poetry

بندوں کی بھلائی

Poet: Bakhtiar Nasir By: Bakhtiar Nasir, Lahore

شاعری کسی نے نہیں سکھائی
خوشی و غم سے ہے یہ آئی

ہارن پہ ہارن دیتا ہے
رستہ دے دو اسے بھائی

شادی تو کرلی پچھتاتا ہے
چڑیل ہے کیا اس کی لگائی

اب کیا دیکھتے ہو تماشا
یہ آگ تمہی نے تو لگائی

گلاس تو بھر دیا لسی سے
ڈالی نہیں اس میں ملائی

غریب کو تحفہ میں ملا کپڑا
کہاں سے دے اس کی سلائی

شعروں میں مزاح کی چاشنی
یہ بھی ہے بندوں کی بھلائی

داستان الم کیوں سناتے ہو
کیا آنکھ ہم سے پوچھ کر لڑائی

غیبت کی محفل سے بہتر نہیں؟
آپ کی خاموشی اور تنہائی

ساس نندوں پہ کیا جھپٹتی ہے
کس “ اکیڈمی “ سے تربیت پائی

غزل تو بھیج دی ناصر
چھپنے کی ہے آس لگائی

Rate it:
Views: 541
15 Jun, 2009
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets