Add Poetry

بڑھی جو قربت تو چوٹ کھائی سبق انوکھا پڑھا دیا

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

بڑھی جو قربت تو چوٹ کھائی سبق انوکھا پڑھا دیا
کبھی محبت میں درد ایسا ملا کہ راحت دلا دیا

کبھی تو حسرت بھری یہ اپنی جو داستاں بھی سنادیا
تو ابرِ نیساں سے مینہ برسے اسی طرح بس رلا دیا

کبھی تو گریاں کبھی تو خنداں کبھی تو دردِ جگر رہا
کبھی اشاروں کنایوں میں ہی تو رازِ دل سب بتا دیا

کبھی سنا بھی جو نام ان کا تو دل بھی اپنا مچل گیا
کبھی جو لب پر بھی نام آیا تو ہوش اپنا اڑا دیا دیا

ستم کے پردے میں ہی کرم تو چھپا ہمیشہ ہی رہتا ہے
ستم بھی جم کر ہوا کبھی تو کرم بھی جم کر دکھادیا

نوا کبھی ہو تو عاشقانہ ادا کبھی ہو تو دلبرانہ
یہی تو راہِ وفا کے گُن ہیں انہیں سے جیون سجا دیا

یہ دل کبھی اثر کا ہی ٹوٹا توچوٹ بھی اس نے کھائی ہے
یہی تو اس کے رہے مہرباں شِعار ان کو بنا دیا

Rate it:
Views: 259
15 Dec, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets