بڑی چالاک اور تیز بنتی تھی وہ
مجھ سے پیار کا دعویٰ کرتی تھی وہ
ہر بات پر میری ہنستی مسکراتی تھی وہ
بہت اچھی باتیں کرتے ہو تم
پہلے مجھے کیوں نہیں ملے تھے تم
مجھ سے اکثر یہ گلہ کرتی تھی وہ
مجھ سے بڑی اپنائیت سے پوچھا کرتی تھی وہ
تنخواہ کتنی ہے گھر تو تمھارا اپنا ہے نا
شادی کب تک کرو گے ذرا یہ تو بتاؤ نا
ایسے سوالوں سے مجھے خوش کیا کرتی تھی وہ
میں اسمارٹ جوان ہوں اور خوبصورت بھی
کبھی کبھار شرماتے ہوئے کہتی تھی وہ
میں کبھی اس کے بہت قریب جاؤں تو
شرما کر مجھے دھکیل کر دور ہوجاتی تھی وہ
ایک دن اس نے مجھ سے بہت سنجیدگی سے پوچھا
کوئی تمھارے دل میں بسی ہے تو بتاؤ نا مجھے
میں نے محبت سے اس کی طرف دیکھ کر کہا
تمھارے علاوہ میں نے کبھی کسی کو بھی نہیں سوچا
عجیب تھی پگلی یہ سن کر ہنسنے لگی وہ
پھر رنگ اس کے چہرہ کا اچانک تبدیل ہوا
میری منگنی ہوچکی تم پاگل ہوگئے ہو کیا
بس یہ کہہ کر مجھے خدا حافظ کرگئی وہ
بڑی چالاک اور تیز بنتی تھی وہ
مجھ سے پیار کا دعویٰ کرتی تھی وہ