Add Poetry

بہت جو سخت جاں ٹھہرے

Poet: By: Khoula Javed, karachi
Bohat Jo Sakht Jaan Thehre

خزاں رُتوں کے عذاب سہہ کر بھی
د ل میں کوئی گلہ نہیں ہے
بہت جو سخت جاں ٹھہرے
ہم نفرت سے
بے وفائی و نارسائی کے الزام سہہ کر بھی
یوں جی رہے ہیں، گویا الزام نہ ہوں
بظاہر ہر چمکیلی زندگی کی سرد راتوں میں
تنہائیوں کے درد سہہ کر بھی
یوں زندہ ہیں، گویا کوئی بات نہ ہو
بہت جو سخت جاں ٹھہرے
ہمیں اُلجھے ہوئے ریشم سی زندگی
تنگ نہیں کرتی
آنکھوں میں اُمڈتے ہوئے
آنسو جب ساونوں کی
بارشوں کا ساتھ دیتے ہیں
تو چاہے جس کی بھی قسم لے لو
ہمارا دل نہیں دُکھتا
ہمیں تو عادت ہوتی جا رہی ہے ایسے جینے کی
کہ جیسے کوہِ نور بہت چمکے
مگر پتھر بہت ہی سخت
بہت جو سخت جان ٹھہرا
ہم بھی بہت ہی سخت جاں ٹھہرے

Rate it:
Views: 776
11 Nov, 2013
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets