تمام اہل وطن کے نام
بہت مل جائیں گے صورت کے پرستار یہاں
کو ئ تکتا نہیں سیرت و کردار یہاں
نہیں ملتا ھے اگر کوئ تو وفا کا پیکر
کھوٹے سکوں کے تو لگ جاتے ہیں انبار یہاں
جتنی سچائ کی تھیں ساری دکانیں بند ھیں
جھوٹ کے روز ہی سج جاتے ہیں بازار یہاں
نئے وعدے نئی قسمیں نئے دھوکے لیکر
انہی چہروں کی تو لگ جاتی ھے یلغار یہاں
کتنے ناداں ھیں میرے دیس کے پیارے باسی
جھوٹے وعدوں میں ہی آ جاتے ہیں ہر بار یہاں
پانچ برسوں میں بنا لیتے ہیں لاکھوں سے ارب
سب سے بہتر ہے سیاست کا بیوپار یہاں
کون سنتا ہے وطن کیلئے تیری آہوں کو زریں
سارے منصف ہی تو بن بیٹھے ہیں سرکار یہاں