بہت گھٹن ہے کوئی صورت بیاں نکلے

Poet: Sahir Ludhianvi By: Nabeel, khi
So Niklay

بہت گھٹن ہے کوئی صورت بیاں نکلے
اگر صدا نہ اٹھے کم سے کم فغاں نکلے

فقیر شہر کے تن پر لباس باقی ہے
امیر شہر کے ارماں ابھی کہاں نکلے

حقیقتیں ہیں سلامت تو خواب بہتیرے
ملال یہ ہے کہ کچھ خواب رائیگاں نکلے

ادھر بھی خاک اڑی ہے ادھر بھی خاک اڑی
جہاں جہاں سے بہاروں کے کارواں نکلے
 

Rate it:
Views: 2260
04 Jul, 2017
More Sahir Ludhianvi Poetry