ہے اندیشیہ دشمنان اسلام کی آمد کا تجھ کو تو کیا
کتاب ہدی کا ساتھ ہو تو ہر ثہ پہ تو یہاں بھاری ہے
لٹ جائے دنا پھٹ جائے آسماں مند جائیں آنکھیں تو کیا
حقیقت تو یہ ہے کہ مومن ہر لذت سے یہاں عاری ہے
کیوں بے رونق ہوتا چہرہ تیرا مر جائیں گے تو کیا
اسلام یہاں باقی تیرا نام یہاں باقی تیری آبرو یہاں باقی ہے