سنو، تو سناؤں تم کو اک روز ہوا یہ ماجرا
میری بیوی چونک اٹھی، مجھے یوں پکارا
خبردار بتاؤ اسے نہ میرے خواب میں آئے
اسے آنا ہی ہے تو، تمہارے خواب میں آئے
تمہاری بیوی بن کے مجھے نہ ڈرایا کرے
تمہارے ہی خوابوں میں وہ آیا جایا کرے
اب کے آئی اگر وہ، تو پکڑ کے بٹھا لوں گی
سوکن نہ بناؤں اسے، بس بھابی بنا لوں گی
میری بیوی کے خواب کتنے سہانے ہیں
لگتا ہے جاوید کے یہ جانے پہچانے ہیں