پیڑ کو دیمک لگ جائے یا آدم زاد کو غم یا ہنستے بستے شہر پر گر جائے ایٹم بم یا پھر دگنے حجم کی ہو جن صاحب کی بیگم چاروں ہی کو بھیا میں نے بچتے دیکھا کم