کتنی دلہنوں کے چہروں کو وہ بے کار بناتی ہے
کیسے یہ راز بتاؤں میں تم سب کو میرے یارو
میری بیوی جو چلاتی ہے اک مہنگا بیوٹی پارلر
دلہن کے چہرے پے وہ میک اپ کے انبار لگاتی ہے
دولہا جو اس کے تصور میں کھویا معصوم سا بکرا
گھونگھٹ ہٹاتے ہی پھر اسکو اپنی نانی یاد آتی ہے