بازو پے پٹی ہے تو آنکھ میں زخم
سر ہے پھٹا ہوا اور دانت بھی ہے کم
ظالم نے کھینچ کر مارا ہے ایسا بیلن
تڑپ گئی ہے روح اور سانس ہوئی مدہم
پالا ہوا ہے مرغا ہماری شکل میں گھر کا
گھڑے کی اس مچھلی پہ دن رات ہیں ستم
ہٹلر کی ہے پھوپھی افلاطون کی ہے خالہ
آفت میں ہے اول یہ ہے ہماری بیگم